مولوی ذکاء اللہ مرحوم اپنی تاریخ ہندوستان جلد نہم (زوال سلطنت تیموریہ) میں پروفیسر آرنلڈ کی کتاب دعوت اسلام کے حوالے سے لکھتے ہیں۔
ایک دفعہ ایک شخص نے اورنگ زیب کو اس مضمون کی عرضی دی کہ دو شاہی ملازموں کو جو تنخواہ تقسیم کرنے پر مقرر ہیں، بادشاہ اس بنا پر برخاست کر دے کہ وہ کافر آتش پرست ہیں اور ان کی جگہ معتمد تجربہ کار مسلمانوں کو مقرر کر دے۔
بادشاہ نے جواب میں لکھاکہ دنیاوی کاروبار میں مذہب کو دخل نہ دینا چاہئے، اگر عرضی دہندہ کی بات پر عمل کیا جائے اور اس کو سلطنت کا دستورالعمل بنایا جائے تو تمام غیرمسلم راجاؤں اور ان کی رعیت کا کہاں ٹھکانہ ہو۔ شاہی نوکریاں لوگوں کو ان کی لیاقت اور قابلیت کے موافق ملنی چاہیئں۔
0 comments:
Post a Comment