اپنی
روزمرہ زندگی سے جھوٹ کو ایسے نکالو اور اتنی کوشش سے نکالو کہ جیسے تم
کائنات سے شیطان کو نکال رہے ہو۔ آپ جھوٹ کو مکمل طور پر چھوڑ دو۔ چھوٹے
چھوٹے جھوٹ بھی چھوڑ دو تاکہ تمہاری زندگی میں سچ داخل ہو جائے اور جب سچ
داخل ہوجائے گا تو زندگی خودبخود سچ میں ڈھل جائے گی۔ اگر حق بیان کرنا پڑے
تو آپ کو صداقت کے بیان میں تذبذب نہ آئے۔ صداقت کا مطلب ہے کہ جھوٹ کو
برملا جھوٹ کہو اور سچ کو برملا سچ کہواور نہ سمجھ آنے والی بات کو بر ملا
نہ سمجھنے والی بات کہو۔ تذبذب میں نہ پڑنا، ورنہ یہ تلوار کی دھار ثابت
ہوگا اور آپ کو گرادےگا، اس طرح آپ کا سفر نہیں ہوگا۔
(واصف علی واصف، گفتگو
(
0 comments:
Post a Comment