Friday 25 October 2013

چل انشاء اپنے گاؤں میں






چل انشاء اپنے گاؤں میں
یہاں اُلجھے اُلجھے رُوپ بہت

پر اصلی کم، بہرُوپ بہت
اس پیڑ کے نیچے کیا رُکنا

جہاں سایہ کم ہو، دُھوپ بہت
چل انشاء اپنے گاؤں میں

بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں
کیوں تیری آنکھ سوالی ہے؟

یہاں ہر اِک بات نرالی ہے
اِس دیس بسیرا مت کرنا

یہاں مُفلس ہونا گالی ہے
چل انشاء اپنے گاؤں میں

بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں
جہاں سچے رشتے یاریوں کے

جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے
جہاں جھرنے کومل سُکھ والے

جہاں ساز بجیں بِن تاروں کے
چل انشاء اپنے گاؤں میں

بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں





(ابن انشاء)


0 comments:

Post a Comment

Social Profiles

Twitter Facebook Google Plus LinkedIn RSS Feed Email Pinterest

Popular Posts

Blog Archive

Urdu Theme

Blogroll

About

Copyright © Urdu Fashion | Powered by Blogger
Design by Urdu Themes | Blogger Theme by Malik Masood