مامون کہا کرتا تھا لوگوں کی عقول کودیکھنے سے بڑھ کر اور کوئی فرحت بخش امر نہیں ہے۔ جب کوئی مشکل آبنتی ہے تو اس کے ٹالنے کا حیلہ مشکل ہو جاتا ہے۔ اور جب کوئی شے ہاتھ سے نکل جائے تو اس کا لوٹنا مشکل ہوجاتا ہے۔ نیز اس کا قول ہے سب سے بہتر وہ مجلس ہوتی ہے جس میں لوگوں کی حالت پر غور کیا جائے۔ اور آدمی تین قسم کے ہوتے ہیں، ایک قسم تو بمنزلہ غذا کے ہوتے ہیں جن کی ہر وقت ضرورت رہتی ہے اور دوسری قسم کے لوگ بمنزلہ دوا کے ہوتے ہیں کہ ان کی ضرورت حالتِ مرض میں ہوتی ہے اور تیسری قسم کے لوگ بمنزلہ بیماری کے ہوتے ہیں جو ہر حال میں مکروہ ہیں۔
(جلال الدین عبدالرحمان السیوطی کی تصنیف "تاریخ الخلفاء" سے اقتباس)
0 comments:
Post a Comment