Thursday 17 October 2013

حکایتِ سعدی







شیخ سعدی بیان کرتے ہیں کہ بچپن میں مجھے عبادت کا بہت شوق تھا۔ میں اپنے والد محترم کے ساتھ ساری ساری رات جاگ کر قرآن مجید کی تلاوت اور نماز میں مشغول رہتا تھا۔ ایک رات والدِمحترم اور میں حسبِ معمول عبادت میں مشغول تھے اور ہمارے قریب ہی کچھ لوگ فرش پر پڑے غافل سورہے تھے۔ میں نے اُن کی یہ حالت دیکھی تو اپنے والد صاحب سے کہا کہ ان لوگوں کی حالت پر افسوس ہے! ان سے اتنا بھی نہ ہوسکا کہ اٹھ کر تہجد کی نفلیں ہی ادا کرلیتے۔



والد محترم نے میری یہ بات سنی تو فرمایا: بیٹا! دوسروں کو کم درجہ خیال کرنے اور برائی کرنے سے تو بہتر تھا کہ تو بھی پڑکر سوجاتا۔



(حکایاتِ گلاستانِ سعدی)


0 comments:

Post a Comment

Social Profiles

Twitter Facebook Google Plus LinkedIn RSS Feed Email Pinterest

Popular Posts

Blog Archive

Urdu Theme

Blogroll

About

Copyright © Urdu Fashion | Powered by Blogger
Design by Urdu Themes | Blogger Theme by Malik Masood