Wednesday 25 September 2013

گھاس کے ایک تنکے نے کہا۔۔۔













گھاس کے ایک تنکے نے خزاں رسیدہ پتے سے کہا۔ "تم گرتے وقت شور کیوں مچاتے ہو؟ تمہارے اس شور نے میرے بہاریں خواب کو پریشان کر دیا ہے۔"





پتا غصے میں بھر کر بولا۔۔۔۔۔۔۔۔ "او نیچ ذات کے، پستی میں رہنے والے، موسیقی سے بے بہرہ، چڑچڑے تنکے، جب تو اونچی ہوا میں نہیں رہتا تو تُو راگ کی لے کو کیا جانے؟





پھر خزاں رسیدہ پتا زمین پر سو گیا، اور جب بہار آئی تو اس کی آنکھ کھلی۔ مگر اب وہ گھاس کا تنکا بن چکا تھا۔ 





جب پھر خزاں آئی اور اس پر دوسرے پتے گرنے لگے تو اس نے آہستہ سے کہا۔۔۔۔۔ "یہ خزاں رسیدہ پتے کتنا شور مچاتے ہیں، اور میرے شیریں خواب کو پریشان کر دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔"





(ماخوذ: کلیاتِ خلیل جبران۔)


0 comments:

Post a Comment

Social Profiles

Twitter Facebook Google Plus LinkedIn RSS Feed Email Pinterest

Popular Posts

Blog Archive

Urdu Theme

Blogroll

About

Copyright © Urdu Fashion | Powered by Blogger
Design by Urdu Themes | Blogger Theme by Malik Masood